ہفتہ 27 دسمبر 2025 - 13:01
شام میں دہشت گردی عالمی ضمیر کے لیے آزمائش؛ بنگلہ دیش میں ہندوؤں کے خلاف تشدد بھی قابلِ مذمت: آغا سید حسن موسوی

حوزہ/صدر انجمنِ شرعی شیعیان، حجت الاسلام والمسلمین آغا سید حسن موسوی نے شام کے صوبۂ حمص میں نمازِ جمعہ کے دوران مسجد امام علی علیہ السلام میں ہونے والے خودکش دہشت گردانہ حملے کو ایک انسانیت سوز، سفاک اور ناقابلِ معافی جرم قرار دیتے ہوئے اس کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صدر انجمنِ شرعی شیعیان، حجت الاسلام والمسلمین آغا سید حسن موسوی نے شام کے صوبۂ حمص میں نمازِ جمعہ کے دوران مسجد امام علی علیہ السلام میں ہونے والے خودکش دہشت گردانہ حملے کو ایک انسانیت سوز، سفاک اور ناقابلِ معافی جرم قرار دیتے ہوئے اس کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔

اپنے بیان میں آغا سید حسن موسوی نے کہا ہے کہ عبادت گاہ کو نشانہ بنانا، وہ بھی نمازِ جمعہ جیسے مقدس اجتماع کے دوران، اس بات کا کھلا ثبوت ہے کہ دہشت گرد عناصر کا نہ کسی دین سے تعلق ہے اور نہ ہی وہ انسانی اقدار کو تسلیم کرتے ہیں۔ ایسے اقدامات کا مقصد معاشرے میں خوف و ہراس پھیلانا، فرقہ وارانہ نفرت کو ہوا دینا اور پورے خطے کے امن و استحکام کو شدید نقصان پہنچانا ہے۔

انہوں نے اس دہشت گردانہ حملے میں شہید ہونے والے نمازیوں کے اہلِ خانہ سے دلی تعزیت اور گہرے رنج و غم کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے بارگاہِ الٰہی میں دعا کی۔

آغا سید حسن نے کہا کہ انجمنِ شرعی شیعیان شام کے مظلوم عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہے اور ان کے دکھ درد میں برابر کی شریک ہے۔

صدر انجمن نے اسلامی جمہوریہ ایران کے اصولی مؤقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی اور پرتشدد انتہا پسندی کسی ایک ملک کا نہیں، بلکہ پوری انسانیت کا مسئلہ ہے اور ان تمام فریقین پر سنگین اخلاقی و قانونی ذمہ داری عائد ہوتی ہے جن کی غیر قانونی مداخلتوں، قبضوں اور شام کی علاقائی سالمیت کو نقصان پہنچانے کے اقدامات نے دہشت گردی کو فروغ کا موقع فراہم کیا۔

آغا سید حسن موسوی نے کہا کہ شام کے بعض علاقوں پر غیر قانونی قبضہ اور وہاں کی حاکمیت کو کمزور کرنا ہی انتہا پسندی اور دہشت گردی کے فروغ کی بنیادی وجہ ہے، جسے کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے اس موقع پر بنگلہ دیش میں ہندو برادری کے خلاف جاری تشدد، حملوں اور عدم تحفظ کے واقعات پر بھی گہرے افسوس اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مذہب یا شناخت کی بنیاد پر کسی بھی کمیونٹی کو نشانہ بنانا سراسر ظلم، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور ناقابلِ قبول عمل ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ انجمنِ شرعی شیعیان ہر خطے میں، ہر مذہب کے ماننے والوں کے خلاف تشدد اور نفرت پر مبنی کارروائیوں کی بلاامتیاز مذمت کرتی ہے۔

آخر میں آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے مطالبہ کیا کہ شام میں ہونے والے اس بزدلانہ حملے کے اصل محرکین، منصوبہ سازوں اور سرپرستوں کی فوری نشاندہی کر کے انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

انہوں نے عالمِ اسلام اور عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ دہشت گردی، مذہبی انتہا پسندی اور اقلیتوں کے خلاف تشدد کے خاتمے کے لیے عملی اور مؤثر اقدامات کرے اور دنیا بھر میں عبادت گاہوں و مذہبی اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنائے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha